قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کے مؤقف کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں استعمال کر سکتی تھی لیکن آپ نے ضد اور انا میں ایسے فیصلے لیے جو پاکستان کی معاشی خودمختاری کا سودا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایم ایف کے ساتھ آپ نے نیا بجٹ پیش کیا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے برے معاشی اعشاریے نہیں دیکھے تھے، پاکستان کی ترقی کو تاریخی منفی شرح پر پہنچایا گیا، پاکستان دو ٹکڑے ہوا تب بھی گروتھ منفی نہیں ہوئی تھی۔