قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں نیب اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں شہباز شریف نے مؤقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے بد نیتی پر مبنی تحقیقات شروع کیں، اب تک ایف آئی اے کی تحقیقات میں کوئی بے نامی اکاؤنٹ سامنے نہیں آیا، جان بوجھ کر 16 ماہ تحقیقات کو التوا میں رکھا گیا۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے چالان میں کہیں نہیں لکھا کہ ٹیلی گرافک ٹرانسفر سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا، نہ ہی کسی نجی فرد کو دھوکا دینے کا الزام ہے، حکومت مخالفین پر وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے۔