وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت آنے پر وزارتِ دفاع جی ایچ کیو کے کہنے پر آرمی چیف کی تقرری سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان جو مرضی کہتے رہیں، ہم آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے اور آرمی چیف کی سفارشات پر فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔اس حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ حکومت اپنے وقت پر اور آئینی طریقہ کار کے مطابق کرے گی، آئین کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہوا تو عمران خان کا فتنہ بیٹھ جائے گا۔