ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر ایاز امیر کا کہنا تھا میں خود ہی اپنا کیس لڑوں گا، واقعے کے وقت چکوال میں تھا اور واقعہ کی اطلاع خود اسلام آباد پولیس کوملزم ایاز امیر نے کہا کہ آئی جی موجود نہیں تھے تو ایس پی کو اطلاع دی گئی، مجھے خدشہ تھا کہ واقعے میں کوئی اور زخمی نہ ہو جائے۔ دیسینئر صحافی کا مزید کہنا تھا میرے اوپر الزام لگایا تو کچھ تو ثبوت دیں، میرے خلاف کچھ بھی نہیں ہے، معاشرے میں ایسی وارداتیں ہوتی ہیں تو کرائم سین کو تبدیل کر دیا جاتا ہے، پولیس نے مقدمہ درج کیا اور میں نے پوری تفتیش میں اپنا موقف دیا۔