احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کیس میں تیسرا سال چل رہا ہے لیکن اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، نیب نے لوگوں کی زندگی مفلوج کر دی تھی، کیا نیب ان لوگوں کے نقصان کا ازالہ کر سکے گا؟ لوگ جیلوں میں گئے، کاروبار چھوڑ دیا۔

سابق چیئرمین بین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا جاوید اقبال بتانے سے قاصر ہیں کہ آج ان کے کتنے اثاثے ہیں، جو بغیر الزام کے دوسروں کو جیل میں ڈالتے رہے وہ خود اپنے اثاثے بنانے سے قاصر ہیں، میں تو شروع دن سے کہہ رہا ہوں کہ نیب کو ختم کیا جائے، سپریم کورٹ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ 30 سال میں نیب نے کیا کیا، نیب کی بنیاد ایک آمر نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ڈالی۔