ذرائع آئی جی آفس کے مطابق ڈی آئی جیز اور متعدد ایس پیز، سی سی پی او کے بجائے سینئر کمانڈ سے احکامات لے رہے ہیں، سی سی پی او کی ہائیکورٹ سے بحالی کے احکامات نہ ملنے کے باوجود وزیراعلیٰ کے اجلاس میں سی سی پی او کی شرکت توہین عدالت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو متعدد پولیس افسران کی جانب سے فوری چارج چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کی جانب سے غلام محمود ڈوگر پر پولیس کو سیاست زدہ کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو چند روز قبل وفاق نے معطل کیا تھا تاہم انہوں نے معطلی کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا تھا۔
غلام محمود ڈوگر معطلی کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں باوردی شریک ہوئے تھے اور اپنی سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔