عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ایک شخص ہر رات کئی خواب دیکھ سکتا ہے جس پر اس کا اختیار نہیں ہوتا، ایک شخص کو اس کے خوابوں کے لیے سزالاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے میانوالی کے تھامے میں درج توہین مذہب کا مقدمہ خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو اس کے خوابوں کے لیے سزا نہیں دی جا سکتی۔ نہیں دی جا سکتی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے لکھا کہ پاکستان میں قانون ذہنی بیمار افراد کو تحفظ فراہم کرتا ہے، ذہنی بیمار افراد کو سزا سے بچانا چاہیے اور ان کا علاج ہونا چاہیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ایسے شخص کا ٹرائل نہیں کیا جا سکتا جو فاتر العقل ہو اور اپنا دفاع نہ کر سکے۔