سماعت کے سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر جہانگیر جدون اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منوراقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔
تاجروں کے وکیل نے کہا کہ کنٹینرز کو راستوں میں کھڑا کیا گیا ہے، جس سے مشکلات ہیں جب کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے مؤقف اپنایا کہ دھرنے اور جلسے کے این او سی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست بھی زیرالتوا ہے، اس درخواست کو بھی اس کے ساتھ سنا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں غیر ملکی بھی ہیں، ڈپلومیٹک موومنٹ بھی متاثر ہوتی ہے، جو جلسہ کرنا چاہ رہے ہیں ان کا حق ہے مگرعام شہریوں کےحقوق بھی متاثر نہیں ہونےچاہئیں۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہائی ویز اور موٹرویز پر کنٹرول فیڈریشن کا ہے، یہ بات واضح ہے کہ فیڈریشن اس متعلق ڈائریکشن دے سکتی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے دھرنے اور جلسے سے راستوں کی بندش کے خلاف تاجروں کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔