آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ واضح کر چکی کہ اجتماع کی اجازت جمہوری حق کے طور پر دی جاتی ہے، سپریم کورٹ کہہ چکی کہ اجتماع قانونی حکومت کو ختم کرانے کے لیے نہیں ہو سکتا۔
ناصر اکبر خان کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احتجاج سے ڈپلومیٹک موومنٹ بھی بند ہوتی ہے لہذا ائیرپورٹ تک جانے والے راستوں پر وفاقی ایجنسیز کو اختیار دیا جائے۔رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی سے فنانشل گارنٹی بھی لی جا سکتی ہے کہ کوئی نقصان نہ ہو، پی ٹی آئی مطلوبہ ضمانت دے دے تو کنٹینرز بھی رکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی، عدالتی فیصلوں کےمطابق ہی پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت دی جائے، مطلوبہ شرائط کے مطابق احتجاج ہوا تو سکیورٹی دینے کو تیار ہیں۔