عدالتی فیصلے کے مطابق مقتولہ کی اولاد میں 3 بیٹے 2 بیٹیاں ہیں، مجرم لوڈرچلاتا جب کہ مقتولہ گھروں میں کام کرتی تھی، مجرم نشے کا عادی اور بیوی پرتشدد کرتا تھا، مقتولہ نے رشتہ داروں کو کئی باربتایا۔
فیصلے میں کہا گیا ہےکہ بیٹوں نے عدالت کو بیان میں بتایا کہ والد نے ان کے سامنے والدہ کو قتل کیا، مجرم کے وکیل نے دفاع میں عدالت کو بتایا اس کےخلاف کوئی ثبوت نہیں، مجرم کے وکیل کے مطابق جو ریکوری کی گئی وہ فیک ہے جب کہ پراسیکیوٹرنے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا جرم ثابت کرنے کے کافی شواہد موجود ہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد بچوں کی گواہی نے باپ کو سزائے موت دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔