سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سائفر کی تحقیقات کے لیے دائر اپیلوں کی چیمبر میں سماعت کی جس میں عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے اعتراضات کے خلاف اپیلیں خارج کردیں۔

دورانِ سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سائفر کی تحقیقات کرانا حکومت کا کام ہے، عدالت کیوں مداخلت کرے؟ مبینہ بین الاقوامی سازش سے عمران حکومت گرانے کی تحقیقات اُس وقت کے وزیراعظم چاہتے تو خود کراسکتے تھے، عدالت سنی سنائی باتوں کی تحقیقات کا حکم کیسے دے سکتی ہے، ہم قیاس آرائیوں پر یقین نہیں رکھتے۔جسٹس قاضی فائز نے وکیل جی ایم چوہدری سے مکالمہ کیا کہ سپریم کورٹ کے برابر میں پارلیمنٹ کی عمارت قائم ہے، جائیں جاکرپارلیمنٹ کوکہیں وہ ہمیں اختیاردے پھر ہم مداخلت کرسکتے ہیں، سب سنی سنائی باتیں ہیں۔