ان ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات اسمبلیوں کی تحلیل کے 90؍ دن میں ممکن نہیں ہوں گے جب کہ صدر مملکت اور گورنر کے پی کی جانب سے تاریخ کا اعلان ہونے کے 54؍ دن میں بھی نہیں ہوں گے۔
کہا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر کمیشن رمضان اور عید کے بعد تاریخ کی تجویز پیش کرسکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ تاریخ کے آپشنز اپریل کے آخری ہفتے یا مئی کے اوائل میں ہوں گے۔
جب ذرائع سے یہ پوچھا گیا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر جن اداروں نے کمیشن کی معاونت پر ہچکچاہٹ دکھائی تھی کیا وہ اب معاونت کیلئے تیار ہیں تو ان ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے کا مرحلہ دونوں صوبوں میں الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد آئے گا۔